قاسم سور ÛŒ بھی تقریباً غیرمعروف ہیں لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں Ù†Û’ Ù†Ú†Ù„ÛŒ سطØ+ پر بلوچستان میں Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ú©Ùˆ منظم کیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں Ù†Û’ صرف کوئٹہ میں 225یونٹس تشکیل دیئے ہیں۔
Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی بلوچستان Ú©Û’ ہر ضلع بشمول بلوچ آباد علاقوں میں بھی نہایت فعال اور منظم ہے اس لئے جماعت Ú©Û’ بلوچ کارکن عوامی جلسے میں شرکت Ú©Û’ لئے صوبے بھر سے کوئٹہ آئے اس لئے ان Ú©Û’ بیان پر یقین کرنا چاہئے۔ اس اجتماع میں پختونوں Ú©ÛŒ تعداد کا زیادہ ہونا Ø+یرانی کا باعث نہیں کیونکہ ان Ú©ÛŒ کوئٹہ میں اکثریت ہے۔ ایوب اسٹیڈیم میں موجود بلوچوں Ú©ÛŒ تعداد اس سے قطع نظر وہ جتنی بھی تھی اس وقت بڑی خوش آئند ہے جبکہ بلوچ قوم پرست پاکستان کا Ø+صہ بنے رہنے پر رضامند نہیں ہیں۔ بلوچستان Ú©ÛŒ سطØ+ پر پارٹی Ú©Û’ عہدوں میں فی الØ+ال Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی میں کوئی سابق رکن پارلیمنٹ نہیں ہے۔ وہ تاØ+ال معروف سرداروں اور وڈیروں Ú©Ùˆ راغب نہیں کر سکی ہے۔
ماسوائے سابق پولیس آفیسر نواب زادہ ہمایوں جوگیزئی جنہوں Ù†Û’ Ø+ال ہی میں Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی میں شمولیت اختیار Ú©ÛŒ ہے اور انہوں Ù†Û’ بلوچستان میں پختون علاقوں میں Ú©Ú†Ú¾ تØ+ریک پیدا Ú©ÛŒ ہے۔ اس لئے قاسم سوری Ú©Û’ زیرنگرانی عام افراد جنہوں Ù†Û’ Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ú©Ùˆ صوبے میں منظم کیا وہی پارٹی Ú©ÛŒ Ø+قیقی طاقت ہیں۔ وہ شاید قابل انتخاب نہ ہوں لیکن کسی Ú©Ùˆ کبھی ان Ú©ÛŒ پارٹی اور اس Ú©Û’ رہنما سے وابستگی پر Ø´Ú© نہیں ہونا چاہئے۔
گزشتہ سال 30/اکتوبر Ú©Ùˆ لاہور اور 25دسمبر Ú©Ùˆ کراچی میں بڑے اجتماعات کرنے Ú©Û’ بعد انہوں Ù†Û’ اگلا جلسہ کوئٹہ میں کرنے کا اعلان کرتے ہوئے چیلنج کیا تھا لیکن مخلص پارٹی Ú©Û’ کارکن جیسے قاسم سوری بخوبی واقف تھے کہ سکیورٹی خدشات Ùˆ تØ+فظات اور بلوچستان میں Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی میں کسی بڑے سیاست دان Ú©Û’ نام Ú©ÛŒ عدم تاریخ موجودگی Ú©Û’ باوجود وہ کامیاب ہو جائیں Ú¯Û’Û” Ø·Û’ شدہ 23مارچ Ú©Ùˆ کوئٹہ Ú©Û’ عوامی جلسے Ú©Ùˆ پارٹی Ù†Û’ ملتوی کیا تو مخالفین Ù†Û’ دعویٰ کیا تھا کہ Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ú©Ùˆ بلوچ عسکریت پسندوں Ú©ÛŒ جانب سے دھمکیاں ملی ہیں کہ وہ جلسہ یوم پاکستان Ú©Û’ موقع پر نہ رکھیں۔
تاہم قاسم سوری کے مطابق مارچ میں جلسے کا ملتوی کرنے کا سبب صرف خراب موسم تھا اور کوئی وجہ نہیں تھی۔ وجہ جو بھی ہو، پی ٹی آئی نے کوئٹہ میں کامیاب پرامن جلسہ منعقد کیا اگرچہ ایک ماہ کی تاخیر ہوئی لیکن انہوں نے دیگر مرکزی سیاسی جماعتوں کو راستہ دکھایا کہ وہ بلوچستان کو خاطر میں نہ لانے کے بجائے اپنی توجہ اس پر مرکوز کریں۔
دیکھنا یہ ہے کہ کیا بلوچستان میں بکھری Ø+مایت سے Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی ووٹوں اور اسمبلی Ú©ÛŒ نشستوں Ú©Û’ ذریعے ترجمانی Ú©Û’ قابل ہوگی؟ یقیناً بلوچستان Ú©ÛŒ سیاست میں اس Ù†Û’ ابھی صرف قدم رکھنے Ú©ÛŒ جگہ ہی بنائی ہے۔ اب اپنے بل پر یا انتخابی اتØ+اد کا Ø+صہ بنتے ہوئے اسمبلیوں Ú©ÛŒ نشستوں Ú©Û’ Ø+صول Ú©Û’ لئے اس Ù†Û’ دیگر جماعتوں سے مقابلے کا آغاز کرایا ہے۔ سب سے اہم عمران خان Ù†Û’ جو پیغام جلسے میں دیا وہ برمØ+Ù„ تھا۔ انہوں Ù†Û’ واشگاف الفاظ میں کہا کہ بلوچستان Ú©Û’ مسئلے کا کوئی عسکری Ø+Ù„ نہیں ہے یا کسی بھی دوسرے تنازع پر توجہ دینے Ú©ÛŒ ضرورت ہے کیونکہ سیاسی مسائل Ú©Ùˆ طاقت Ú©Û’ ذریعے Ø+Ù„ کرنے Ú©ÛŒ وجہ سے آج پاکستان تباہی Ú©Û’ دہانے پر کھڑا ہے۔